ہم کو تو ربط خاص ہے دار و رسن کے ساتھ
ہم کو تو ربط خاص ہے دار و رسن کے ساتھ
جینے کی آرزو ہے مگر بانکپن کے ساتھ
دل میں ہمارے شوق ہے غم ہے امید ہے
صحرا نوردیاں ہیں مگر انجمن کے ساتھ
حیرت سے برہمی کی ادا دیکھتے رہے
کتنی کہانیاں تھی جبیں پر شکن کے ساتھ
اب خیریت کہاں ہے نگاہ شعور کی
الجھی ہوئی ہے زلف شکن در شکن کے ساتھ
میرے لہو کا رنگ تو رنگ شفق نہیں
تا عمر یہ رہے گا ترے پیرہن کے ساتھ
ان کے لئے کہیں بھی کوئی انجمن نہیں
جن کا مزاج ڈھلتا ہے ہر انجمن کے ساتھ
دنیا میں کون ہم سا ہے محتاج رہبری
گھبرا کے چل دیے ہیں جو اک راہزن کے ساتھ
جو کچھ بھی ہے وہ جیسے اسی زندگی میں ہے
دنیا برت رہے ہیں ہم ایسے جتن کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.