ہم کو واعظ نہ باغ ارم چاہئے
ایک ان کی نگاہ کرم چاہئے
دہر ہو یا کہ کعبہ ہو بت خانہ ہو
کچھ بھی ہو مجھ کو اپنا صنم چاہئے
دل ہمیشہ ہی جس میں الجھتا رہے
ان کی زلفوں کے وہ پیچ و خم چاہئے
جس میں اپنے صنم کا تصور نہ ہو
وہ خوشی چاہئے اور نہ غم چاہئے
ان کی بخشش کا کوئی ٹھکانہ نہیں
دامن معصیت اپنا نم چاہئے
چشم میگوں سے جس کی میں سرشار ہوں
ہاں مجھے وہ ہی پیر حرم چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.