Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم مسافر ہیں کہ مقصود سفر جانتے ہیں

اسحاق اطہر صدیقی

ہم مسافر ہیں کہ مقصود سفر جانتے ہیں

اسحاق اطہر صدیقی

MORE BYاسحاق اطہر صدیقی

    ہم مسافر ہیں کہ مقصود سفر جانتے ہیں

    کیسے بنتی ہے کوئی راہ گزر جانتے ہیں

    بے گھری زاد سفر ہو تو ٹھہرنا کیسا

    اتنے آداب تو یہ خاک بہ سر جانتے ہیں

    راہ سنت بھی یہی جادۂ ہجرت بھی یہی

    پاؤں رک جائیں جہاں بھی اسے گھر جانتے ہیں

    کیا خبر ڈوب کے ابھریں کہ ابھر کر ڈوبیں

    زیست کو ہم تو سمندر کا سفر جانتے ہیں

    کتنی اس دور میں آزادی ہے مجبوروں کو

    خوف کی آگ میں جلتے ہوئے پر جانتے ہیں

    خشک ہونٹوں پہ لکھی ہے یہ کہانی کس نے

    کہہ نہیں سکتے مگر دیدۂ تر جانتے ہیں

    کوئی محرم ہے کہ محروم ہمیں کیا معلوم

    ان سے پوچھو جو مقامات نظر جانتے ہیں

    ہم کو آتے نہیں انداز ہنر مندیٔ فن

    یہ الگ بات کہ توقیر ہنر جانتے ہیں

    گھر سے باہر جو نکلتے ہی نہیں ہیں اطہرؔ

    کتنی آسان تری راہ گزر جانتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے