ہم نہ اس ٹولی میں تھے یارو نہ اس ٹولی میں تھے
ہم نہ اس ٹولی میں تھے یارو نہ اس ٹولی میں تھے
نے کسی کی جیب میں تھے نہ کسی جھولی میں تھے
بندہ پرور صرف نظارے پہ قدغن کس لیے
پھول پھل جو باغ کے تھے آپ کی جھولی میں تھے
آپ کے نعروں میں للکاروں میں کیسے آئیں گے
زمزمے جو ان کہی اک پیار کی بولی میں تھے
پھر کسی کوفے میں تنہا ہے کوئی ابن عقیل
اس کے ساتھی سب کے سب سرکار کی ٹولی میں تھے
اب دھنک کے رنگ بھی ان کو بھلے لگتے نہیں
مست سارے شہر والے خون کی ہولی میں تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.