ہم نہ پیاسے ہیں نہ پانی کے لیے آئے ہیں
ہم نہ پیاسے ہیں نہ پانی کے لیے آئے ہیں
تیرے ہم راہ روانی کے لیے آئے ہیں
عہدۂ عشق سے برخاست ہم اس دنیا میں
خاک کی خلد مکانی کے لیے آئے ہیں
محفل حال میں کل ماضی و مستقبل آئے
اور کہا مرثیہ خوانی کے لیے آئے ہیں
قصہ گو نیند نہیں آئی بہت دن سے ہمیں
ترے پاس ایک کہانی کے لیے آئے ہیں
زندگی چپ نہ کرا ان کو کہ بیچارے یہ جسم
چند دن چرب زبانی کے لیے آئے ہیں
فرحتؔ احساس کو خاموش نہ ہونے دینا
کہ میاں صدق بیانی کے لیے آئے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 101)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.