ہم نہ تنہا اس گلی سے جاں کو کھو کر اٹھ گئے
ہم نہ تنہا اس گلی سے جاں کو کھو کر اٹھ گئے
سیکڑوں یاں زندگی سے ہاتھ دھو کر اٹھ گئے
دیکھنے پائے نہ ہم اشکوں کا اپنے کچھ ثمر
تخم گویا یاس کے یہ تھے جو بو کر اٹھ گئے
کل ترے بن باغ میں کچھ دل نہ اپنا جو لگا
اشک خونیں میں گلوں کو ہم ڈبو کر اٹھ گئے
لوٹتے ہیں اس ادا و ناز پر اور غش میں ہم
تھے وہ احمق جو کہ تیری کھا کے ٹھوکر اٹھ گئے
جان و دل ہم اک جگہ بیٹھے تھے کوچہ میں ترے
پاسباں کے ہاتھ سے آوارہ ہو کر اٹھ گئے
تو گیا تھا ڈھونڈھنے ان کو کہاں وے تو حسنؔ
تیرے گھر میں آئے بیٹھے لیٹے سو کر اٹھ گئے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.