Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ناشناس راہ تھے سب سے جدا چلے

نشتر خانقاہی

ہم ناشناس راہ تھے سب سے جدا چلے

نشتر خانقاہی

MORE BYنشتر خانقاہی

    ہم ناشناس راہ تھے سب سے جدا چلے

    پر اپنی جستجو میں زمانے کو پا چلے

    اب کچھ نہیں ہے پاس نہ عبرت نہ اشتیاق

    تھی اک متاع ہوش سو وہ بھی گنوا چلے

    تیری کثافتوں سے کسی کو غرض نہ تھی

    اے زندگی یہ بار بھی ہم ہی اٹھا چلے

    اب روشنی بھی زیست کا مقصد نہیں رہی

    جلتا ہوں اس غرض سے کہ شاید ہوا چلے

    چھو کر مجھے نہ دیکھ کہ یہ میں نہیں ہوں دوست

    اک بار مجھ کو توڑ کہ میرا پتہ چلے

    یہ کیسی چپ لگی ہے کہ بت بن گیا ہوں میں

    مایوس ہو کے مجھ سے مرے ہم نوا چلے

    انجان گھاٹیوں کا سفر اور اندھیری رات

    چلنا ہو جس کو ساتھ وہ میرے چلا چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے