ہم نفس بن کر جو سینوں میں رہے
ہم نفس بن کر جو سینوں میں رہے
آج کیوں وہ نکتہ چینوں میں رہے
ایک بھی ارماں نہ پورا ہو سکا
لاکھوں ارماں دفن سینوں میں رہے
انجنوں کی سیٹیاں کب تک سنے
آدمی کتنا مشینوں میں رہے
خون کتنے منظروں کا ہو گیا
کتنے چہرے دوربینوں میں رہے
کس لیے انسان جائے چاند پر
جب کشش باقی زمینوں پر رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.