ہم نفس صیاد جس دن مہرباں ہو جائے گا
ہم نفس صیاد جس دن مہرباں ہو جائے گا
دیکھ لینا یہ قفس بھی آشیاں ہو جائے گا
تشنہ لب سوفار دل میں خون کا قطرہ نہیں
ہم سے آزردہ ہمارا میہماں ہو جائے گا
کیا ضرورت ہے کہ میں اپنی زباں سے کچھ کہوں
غیر کا میرا کسی دن امتحاں ہو جائے گا
کچھ دنوں گر اور ایسا ہی ہجوم غم رہا
خاتمہ اک روز چشم خوں فشاں ہو جائے گا
جبہ سائی تیرے در کی میں کروں گا صبح و شام
کعبہ مقصود تیرا آستاں ہو جائے گا
تم کو دکھلا دیں گے گر بدلی زمانے کی ہوا
غیر کا قصہ ہماری داستاں ہو جائے گا
ان سے چھڑ جائیں گی باتیں رنج کی شام وصال
کیا خبر تھی دشمن جاں آسماں ہو جائے گا
چاہئے مسعودؔ کچھ زاد سفر کی فکر بھی
چند ہی دن میں روانہ کارواں ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.