Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نہیں ہوں گے یہاں پرچھائیاں رہ جائیں گی

رشی پٹیالوی

ہم نہیں ہوں گے یہاں پرچھائیاں رہ جائیں گی

رشی پٹیالوی

MORE BYرشی پٹیالوی

    ہم نہیں ہوں گے یہاں پرچھائیاں رہ جائیں گی

    تذکرے رہ جائیں گے رسوائیاں رہ جائیں گی

    نغمہ اپنی ٹوٹتی لے کی صدا بن جائے گا

    ماتمی دھن کے لئے شہنائیاں رہ جائیں گی

    قہقہوں کے موسموں کی قلب سوزاں یاد میں

    آہ بھرتی چیختی پروائیاں رہ جائیں گی

    خاک میں مل جائے گی سب قیصری اسکندری

    ہاتھ ملنے کے لئے دارائیاں رہ جائیں گی

    اڑتے پنچھی اپنے اپنے دیس کو اڑ جائیں گے

    دور تک پھیلی ہوئی پہنائیاں رہ جائیں گی

    ختم ہوں گی رات کی رنگینیاں رعنائیاں

    صبح دم دم توڑتی انگڑائیاں رہ جائیں گی

    اک نہ اک دن ہم پرایوں کی طرح ہو جائیں گے

    ہم‌ نواؤں کے لئے تنہائیاں رہ جائیں گی

    ڈوبنے والے سفینے یاد آئیں گے کسے

    یاد رہنے کے لئے گہرائیاں رہ جائیں گی

    آخر آخر نوحۂ ناکامرانی کے لئے

    حکمتیں رہ جائیں گی دانائیاں رہ جائیں گی

    لمحہ لمحہ لے اڑے گا ان بہاروں کو رشیؔ

    شاخ شاخ امید کی امرائیاں رہ جائیں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے