Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نشیں ضد نہ کر احوال بتانے کے لئے

ریاض حسن خاں خیال

ہم نشیں ضد نہ کر احوال بتانے کے لئے

ریاض حسن خاں خیال

MORE BYریاض حسن خاں خیال

    ہم نشیں ضد نہ کر احوال بتانے کے لئے

    غم چھپانے کے لئے ہے کہ سنانے کے لئے

    دل ملا سینہ ملا جسم ملا جان ملی

    داغ کھانے کے لئے رنج اٹھانے کے لئے

    دور ہی سے وہ مجھے دیکھ کر ان کا کہنا

    پھر یہ حضرت چلے آتے ہیں ستانے کے لئے

    امتحاں عشق و ہوس کا ہے کل اس محفل میں

    رقعے اب بٹتے ہیں جاں بازوں کے آنے کے لئے

    چاہئے تھا ترے عشاق کو دل دو ملتے

    اک تجھے دینے کو اک ناز اٹھانے کے لئے

    عہد فرہاد ہوا ہم سے تو پہلے ورنہ

    جاتے کمبخت کا ہم ہاتھ بٹانے کے لئے

    یہی بہتر ہے کہ چپکا رہوں جھگڑا چک جائے

    ورنہ باتیں ہیں بہت بات بڑھانے کے لئے

    ہوش سے کیوں نہ ہو پیاری مجھے یہ بے ہوشی

    آئے تو لخلخلۂ زلف سنگھانے کے لئے

    کر دیا عشق نے ہر شخص سے بد ظن مجھ کو

    اب کسے بھیجوں وہاں ان کو بلانے کے لئے

    اے دل اس کو بھی ہے در پردہ محبت تیری

    ستم و جور ہیں غیروں کو دکھانے کے لئے

    ہم سے عاشق کی محبت نہیں دیکھی جاتی

    اس نے یہ عذر نکالا ہے نہ آنے کے لئے

    چھوڑ کر وعظ کرو بادہ فروشی واعظ

    پیشہ بہتیرے ہیں دنیا میں کمانے کے لئے

    فائدہ اور تو کچھ چرخ ستم گر سے نہیں

    یہ حسینوں کو ہے بیداد سکھانے کے لئے

    گھر سے کس بے خودیٔ شوق میں نکلا ہے خیالؔ

    اپنے روٹھے ہوئے دلبر کو منانے کے لئے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے