ہم نے آ کر جہاں میں کیا دیکھا
ہم نے آ کر جہاں میں کیا دیکھا
اس کی قدرت کو جا بجا دیکھا
اور دیکھا تو ہم نے کیا دیکھا
ہر طرف جلوۂ خدا دیکھا
جس گھڑی آپ کو فنا دیکھا
اس گھڑی خاص مدعا دیکھا
نفی اثبات کو کیا قائم
آپ سے پھر نہ حق جدا دیکھا
ذات پاک جناب احمد کو
مظہر نور کبریا دیکھا
ڈر نہیں نار کا مجھے ہرگز
میں نے حیدر سا پیشوا دیکھا
کوئی فارغ نہیں ہے دنیا میں
سبھی کو اس میں مبتلا دیکھا
جو کہ بے ہوش ہو کے بیٹھ رہے
ان کو ہشیار با خدا دیکھا
اے تصور میں تجھ پہ ہوں قربان
اپنے سینہ میں دل ربا دیکھا
کفر و اسلام ہو گئے واضح
زلف و رخ جبکہ یار کا دیکھا
چین دل کو نہیں ہے اے بیگنؔ
جب سے وہ روئے پر ضیا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.