ہم نے الفاظ غلط منہ سے نکالے تو نہیں
ہم نے الفاظ غلط منہ سے نکالے تو نہیں
صرف ہاتھوں میں رہے سنگ اچھالے تو نہیں
میری منزل نے مرے عزم پہ یوں طنز کیا
میرے مشتاق ترے پاؤں میں چھالے تو نہیں
آپ کی ذات میں زہریلے عناصر کیوں ہیں
مار مسموم کبھی آپ نے پالے تو نہیں
کوئی مہتاب اگائے گا اسے مانیں گے
تیرگی ہے ابھی ہر سمت اجالے تو نہیں
جن کے اطوار ہیں شہباز کی فطرت جیسے
یہ محافظ ہی کہیں لوٹنے والے تو نہیں
ہم تو اجداد کی اغلاط پہ خاموش رہے
اب زبانوں میں نئی نسل کے تالے تو نہیں
ان کے دامن میں وہی عجز ہے اب بھی اے شادؔ
جیسے مغرور پجاری ہیں شوالے تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.