Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے چاہا تھا جنہیں شوق سے ارمانوں سے

قاضی خورشید الدین خورشید

ہم نے چاہا تھا جنہیں شوق سے ارمانوں سے

قاضی خورشید الدین خورشید

MORE BYقاضی خورشید الدین خورشید

    ہم نے چاہا تھا جنہیں شوق سے ارمانوں سے

    وہ بہاریں نہیں وابستہ گلستانوں سے

    عظمت فطرت ادراک بدل جاتی ہے

    کام بگڑے ہوئے بن جاتے ہیں دیوانوں سے

    قہقہے درد کی تمہید بھی ہو سکتے ہیں

    بجلیاں بھی کبھی ٹکراتی ہیں کاشانوں سے

    موت ان کے لئے پیغام بقا ہوتی ہے

    کھیل جاتے ہیں جو بے ساختہ طوفانوں سے

    کس قدر پست ہوا فطرت آدم کا وقار

    آج انسان لرز اٹھتا ہے انسانوں سے

    اور بڑھ جاتا ہے انداز جنوں کا عالم

    جب بھی دیوانے الجھتے ہیں گریبانوں سے

    مے کشی نام ہے پینے کا نگاہوں سے مدام

    ہم نے پینا نہیں سیکھا کبھی پیمانوں سے

    کس قدر فطرت بے باک کی خو بدلی ہے

    عزم محمود لرزتا ہے صنم خانوں سے

    ہم رہے دہر میں آزردۂ ساحل خورشیدؔ

    ناخدا سے کبھی الجھے کبھی طوفانوں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے