ہم نے دیکھا ہے بھرے شہر میں سایا اپنا
ہم نے دیکھا ہے بھرے شہر میں سایا اپنا
ایک سورج ہے پس پشت پرایا اپنا
غم کدہ اشک مسلسل سے نہال شب ہے
زخم تازہ کو در یار بنایا اپنا
چاند سے پار کوئی رات بسیرا ڈالے
ہم سے پوچھے ہے کوئی خون بہایا اپنا
اب تو ہر شکل یہاں زیب نمائش ٹھہری
ہم نے تمثیل نگر ایسا بسایا اپنا
دختر مشرق و مغرب کو بھی دیکھو کوثرؔ
روح کو عام کیا کچھ نہ چھپایا اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.