ہم نے دیکھے زندگی میں چند ایسے سرپھرے
ہم نے دیکھے زندگی میں چند ایسے سرپھرے
دشمنوں میں جو پیام دوستی لے کر پھرے
وائے یہ تحت شعور اپنا بلا سا بن گیا
اپنی آنکھوں میں بڑے نادیدنی منظر پھرے
جب بھی وہ آئے کھلی عیش و طرب کی چاندنی
دن مرے ظلمت کدہ کے اس طرح اکثر پھرے
کیا کوئی شہر تمنا پھر اجڑ کر بس گیا
جابران وقت کیوں خنجر لئے گھر گھر پھرے
شب کو اکثر ہم سفر تھی ٹھنڈی ٹھنڈی چاندنی
دن کو ہم جلتا ہوا سورج لئے سر پر پھرے
نیند کیا آتی شب ہجراں کے اس ماحول میں
ہم کبھی بیٹھے کبھی اٹھے کبھی اٹھ کر پھرے
دم غنیمت ہے جمالیؔ آپ کا اس دور میں
اب زمانے میں کہاں ہیں آپ جیسے سرپھرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.