ہم نے دیکھی ہے یہی جذب و اثر کی صورت
ہم نے دیکھی ہے یہی جذب و اثر کی صورت
آنکھ سے دل میں اتر جاؤ نظر کی صورت
ایک ہی شے ہے بھرم پیکر و پیراہن کا
کسی اخبار کے ہو جاؤ خبر کی صورت
پوچھنا چاہا تھا اس نے بھی ہواؤں کا مزاج
ہاتھ پھیلا کے بندھے پاؤں شجر کی صورت
اسے دہلیز پہ دیکھا تو یہ محسوس ہوا
کوئی ہم راہ بھی تھا گرد سفر کی صورت
پھر توقع کا سمٹنا تھا ضروری کہ ادھر
کچھ تعلق سے بھی آگے تھا اگر کی صورت
پھوٹ جائے جو کہیں سر تو یہ عرفاں بھی بہت
کسی دیوار سے کیا نکلے گی در کی صورت
زیست تعبیر بھی ہے زیست عبارت ہی نہیں
ہم نے دیکھا ہے اسے زیر و زبر کی صورت
صورت حال کو سینے سے لگا لو راہیؔ
صورت حال سے کیا ہوگی مفر کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.