Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے دل اس کے تئیں نذر گزارا اپنا

فراست رضوی

ہم نے دل اس کے تئیں نذر گزارا اپنا

فراست رضوی

MORE BYفراست رضوی

    ہم نے دل اس کے تئیں نذر گزارا اپنا

    اس نے سمجھا نہ سر بزم اشارا اپنا

    کیا پکاروں کہ صدا بھی نہ وہاں جائے گی

    جانے کس دیس گیا یار وہ پیارا اپنا

    لے گیا دور اسے خواب عدم کا افسوں

    نیند سے پھر نہ اٹھا انجمن آرا اپنا

    عمر کے ساتھ جدا ہوتے چلے جائیں گے یار

    کم نہیں ہوگا کسی طور خسارا اپنا

    لوٹ کر آئے تو بستی ہے نہ تالاب نہ باغ

    ہم یہیں چھوڑ گئے تھے وہ نظارا اپنا

    شام ہوتے ہی بھٹکتے تھے اسے دیکھنے کو

    اسی تاریک گلی میں تھا ستارا اپنا

    غم ہوئے ایسے کہ آتا ہی نہیں کوئی جواب

    نام لے لے کے بہت ہم نے پکارا اپنا

    یہ جو گلیاں ہیں مرے شہر کی ہیں میری رفیق

    انہی گلیوں میں بہت وقت گزارا اپنا

    ہم وہ بیمار انا ہیں کہ ہوئے جس سے خفا

    اس کو چہرہ بھی دکھایا نہ دوبارا اپنا

    بارہا پیش ہوا خلعت شاہی ہم کو

    ہم نے ملبوس گدائی نہ اتارا اپنا

    کیا خبر بن گئی کس طرح غزل کی صورت

    ہم نے تو درد ہی کاغذ پہ اتارا اپنا

    یا علیؑ کہنے سے ہٹ جاتے ہیں رستے سے پہاڑ

    اک یہی نام ہے مشکل میں سہارا اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 64)
    • Author : Firasat Rizvi
    • مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے