ہم نے دنیا میں عجب طرح کے منظر دیکھے
ہم نے دنیا میں عجب طرح کے منظر دیکھے
پھول کی شکل میں آتے ہوئے پتھر دیکھے
جس نے دیکھا نہ ہو میخانے کا پر کیف سماں
دست ساقی میں چھلکتا ہوا ساغر دیکھے
وہ نظر تنگ ہے ارباب محبت کے لئے
بزم جاناں میں جو آ کر مہ و اختر دیکھے
جو تصور میں بناتا ہے حسیں تاج محل
پہلے مٹی کے گھروندے تو بنا کر دیکھے
رند تو رند ہیں زاہد بخدا جھوم گئے
میکدے میں جو کھنکتے ہوئے ساغر دیکھے
فیض استاد سے خالی نہیں کوئی شاعر
یوں تو محفل میں بہت شاعرؔ خود سر دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.