ہم نے گھٹتا بڑھتا سایا پگ پگ چل کر دیکھا ہے
ہم نے گھٹتا بڑھتا سایا پگ پگ چل کر دیکھا ہے
ہر راہی اک دھندلا پن ہے ہر جادہ اک دھوکا ہے
ہم بھی کسی لمحے کی انگلی تھام کے اک دن چل دیں گے
تو نے تو اے جانے والے جانے کو کیا جانا ہے
ماضی کی بے نام گپھا میں بیٹھے بیٹھے سوچتے ہیں
نگر نگر ہے شہرت اپنی گھر گھر اپنا چرچا ہے
ہم تم دونوں دوست پرانے صدیوں کی مجبوری کے
اس سے بڑھ کر تم ہی بولو اور بھی کوئی رشتہ ہے
آتے جاتے ہر راہی سے پوچھ رہا ہوں برسوں سے
نام ہمارا لے کر تم سے حال کسی نے پوچھا ہے
خود کو پانے کی چنتا نے گیان جگایا دوری کا
گھر اپنا ہے شہر پرایا بیچ میں لمبا رستا ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 371)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.