ہم نے ہر غم دل صد چاک سے باہر رکھا
ہم نے ہر غم دل صد چاک سے باہر رکھا
آگ کو پیرہن خاک سے باہر رکھا
زیب تن ہم نے بھی کر رکھی یہ دنیا لیکن
تیرے ہر رنگ کو پوشاک سے باہر رکھا
خواب در خواب تجھے ڈھونڈنے والوں نے بھی اب
نیند کو دیدۂ نمناک سے باہر رکھا
اک طرح دھیان ہی ایسا کہ جسے ہم نے یہاں
نفع نقصان کے پیچاک سے باہر رکھا
اجرت عشق بہت کم تھی سو ہم نے شہزادؔ
دل کو اس تنگئ افلاک سے باہر رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.