ہم نے ہونٹوں پہ تبسم کو سجا کر دیکھا
ہم نے ہونٹوں پہ تبسم کو سجا کر دیکھا
یعنی زخموں کو پھر اک بار ہرا کر دیکھا
ساری دنیا میں نظر آنے لگے تیرے نقوش
پردہ جب چشم بصیرت سے اٹھا کر دیکھا
دور پھر بھی نہ ہوئی قلب و نظر کی ظلمت
ہم نے خوں اپنا چراغوں میں جلا کر دیکھا
اپنا چہرہ نظر آیا مجھے اس چہرے میں
اس کے چہرے سے جو چہرے کو ہٹا کر دیکھا
وہ تعلق تری اک ذات سے جو تھا مجھ کو
اس تعلق کو بہر حال نبھا کر دیکھا
برف ہی برف نظر آتی ہے تا حد نظر
زندگی ہم نے تری کھوج میں جا کر دیکھا
جاوداں ہو گیا ہر نغمۂ پر درد مرا
میرے ہونٹوں سے زمانے نے چرا کر دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.