ہم نے جائز شراب کر ڈالی
ہم نے جائز شراب کر ڈالی
زندگانی خراب کر ڈالی
دھجی دھجی خود اپنے مذہب کی
ہم نے عالی جناب کر ڈالی
صرف دنیا ہی تک نہیں محدود
عاقبت تک خراب کر ڈالی
کوئی چہرہ نظر نہیں آتا
کوشش بے حساب کر ڈالی
عقل مندوں نے ضد میں قدرت سے
کل زمیں زیر آب کر ڈالی
کچھ سمجھ میں نہ آپ کے آیا
ختم ساری کتاب کر ڈالی
کیا قیامت ہے پیر و مرشد نے
کفر مستی ثواب کر ڈالی
بس کے آسیؔ یہ وقت توبہ ہے
آرزو بے حساب کر ڈالی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.