ہم نے جب چاہا کوئی آگ بجھانے آئے
ہم نے جب چاہا کوئی آگ بجھانے آئے
آئے تو لوگ مگر دل کو جلانے آئے
کچھ اثر ہوتا نہیں بزم طرب کا دل پر
درد کا گیت کوئی آج سنانے آئے
راس جب آ نہ سکا شہر خرد کا ماحول
وسعت دشت و بیاباں میں دوانے آئے
بھاگی جاتی ہے یہ دنیا نئی رونق کی طرف
شہر ہے اجڑا ہوا کون بسانے آئے
آج تک جن کو نہیں راہ صداقت کی خبر
حق و باطل کا وہی فرق بتانے آئے
کیوں کسی غیر پہ الزام میں رکھتا انجمؔ
میرے اپنے وہ سبھی تھے جو رلانے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.