ہم نے جس طرح گزاری ہے گزارے کوئی
ہم نے جس طرح گزاری ہے گزارے کوئی
ایسا لگتا تھا کہ زنجیر سے مارے کوئی
خودکشی کرنے کو دریا کی طرف جاتا ہوں
اور مل جاتا ہے ہر روز کنارے کوئی
یہ محبت میں فقط کہنے کی باتیں ہیں میاں
لا کے دے سکتا نہیں چاند ستارے کوئی
خواب میں چھوڑ کے تو جاتا ہے یوں ہوتا ہے
جیسے گردن پہ چلائے مری آرے کوئی
کوئی مونس نہیں یاور نہ مددگار کوئی
دور حاضر میں نہیں دیتا سہارے کوئی
آخر وقت پکارا گیا یاسرؔ یاسرؔ
کشمکش میں تھا کہ شاید ہی پکارے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.