Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے کھڑکی میں جاں بٹھا لی ہے

فہمی بدایونی

ہم نے کھڑکی میں جاں بٹھا لی ہے

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    ہم نے کھڑکی میں جاں بٹھا لی ہے

    اس کی آواز آنے والی ہے

    ہم کو تالا نظر نہیں آتا

    اس کے در پر نظر جما لی ہے

    اب کسی بزم میں نہ بولیں گے

    اس گلی میں صدا لگا لی ہے

    رکھ دیے ہیں چراغ کھڑکی میں

    اور گھر میں ہوا چلا لی ہے

    ہم تو صیاد ہیں ہمارے لئے

    تو ہی گلشن ہے تو ہی مالی ہے

    مجھ سے ٹوٹی ہوئی چھتوں نے کہا

    یار برسات آنے والی ہے

    اس کے کوچے میں ناچ آئے ہیں

    سارے دن کی تھکن مٹا لی ہے

    پنجرے بنتے ہیں شہر میں میرے

    اس لئے آسمان خالی ہے

    خاک میں بھی ملائیں گے فی الحال

    زندگی عشق میں ملا لی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 35)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے