ہم نے خود کو غم دنیا سے یوں آزاد کیا
ہم نے خود کو غم دنیا سے یوں آزاد کیا
گھر کو ویران کیا دشت کو آباد کیا
جتنے نامی ہیں سبھی عشق کے پالے ہوئے ہیں
اپنے جیسے ہی تھے اس نے جنہیں فرہاد کیا
میں تو دن رات تری یاد میں گم رہتا ہوں
دوستا کیا کبھی تو نے بھی مجھے یاد کیا
پوچھتا بھی نہ تھا کل تک کوئی بھی ویرانوں کو
ہجر زادوں نے میاں دشت کو آباد کیا
جو تمہیں یاد بھی رکھ کر نہیں راضی دائمؔ
تم نے کیوں اس کے لیے خود کو یوں برباد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.