ہم نے مانا دل ہمارا آپ کے قابل نہیں
ہم نے مانا دل ہمارا آپ کے قابل نہیں
کیا اسے فریاد بھی کرنے کا حق حاصل نہیں
جذبۂ الفت نہ ہو ایسا تو کوئی دل نہیں
آشنائے غم نہیں تو زندگی کامل نہیں
اس جہان آرزو سے دور جانا ہے تجھے
جادہ پیمائی زمانے کی تری منزل نہیں
حق بہاروں پر ہمارا بھی ہے اہل گلستاں
کون سے گل میں ہمارا خون دل شامل نہیں
ہے حقیقت بیں نگاہوں کی کمی اس دور میں
تنگ نظری سے مبرا کیا کوئی محفل نہیں
گرچہ دنیا کے جھمیلوں میں ہے الجھی زندگی
اے خیال یار پھر بھی تجھ سے یہ غافل نہیں
یہ تلاطم خیز دریا یہ ہوائے پر خطر
ہے بھنور میں ناؤ خالدؔ دور تک ساحل نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.