ہم نے پائی لذت دیدار لیکن دور سے
ہم نے پائی لذت دیدار لیکن دور سے
ان کی صورت دیکھ لی سو بار لیکن دور سے
وہ دکھاتے ہیں ہمیں رخسار لیکن دور سے
اس کا مطلب ہے کہ کر لو پیار لیکن دور سے
اس نے جانچا میرا درد دل مگر آیا نہ پاس
اس نے دیکھا میرا حال زار لیکن دور سے
روزن دیوار سے حسرت بھری آنکھیں لڑیں
ہو گئیں ان سے نگاہیں چار لیکن دور سے
اس نے آنے کا کیا ہے قول لیکن تا بہ در
اس نے ملنے کا کیا اقرار لیکن دور سے
پاس مضطرؔ کس طرح جاتے ہجوم یاس میں
ہو گیا ان کا ہمیں دیدار لیکن دور سے
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 233)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.