Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے پرند وصل کے پر کاٹ ڈالے ہیں

فرحت احساس

ہم نے پرند وصل کے پر کاٹ ڈالے ہیں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    ہم نے پرند وصل کے پر کاٹ ڈالے ہیں

    جذبات اٹھا رہے تھے جو سر کاٹ ڈالے ہیں

    لکھنی تھی ہم کو ایک نئی داستان ہجر

    سب واقعات دیدۂ تر کاٹ ڈالے ہیں

    بیٹھی رہے اسی قفس عنصری میں اب

    تیغ بدن نے روح کے پر کاٹ ڈالے ہیں

    اب شعر زور بے ہنری سے لکھیں گے ہم

    دنیا نے سارے دست ہنر کاٹ ڈالے ہیں

    جی چاہتا ہے دست ترقی کو کاٹ دوں

    جس نے ہمارے سارے شجر کاٹ ڈالے ہیں

    نقاد خشک ذوق کے گھر ہو رہا ہے جشن

    آج اس نے سارے مصرعۂ تر کاٹ ڈالے ہیں

    شمعیں مکاشفات بدن کی جلانی تھیں

    سب معرفت کے تار نظر کاٹ ڈالے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے