Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے رستے میں کوئی شمع جلا دی ہوتی

شہناز نقوی

ہم نے رستے میں کوئی شمع جلا دی ہوتی

شہناز نقوی

MORE BYشہناز نقوی

    ہم نے رستے میں کوئی شمع جلا دی ہوتی

    دور سے ہی جو کبھی تم نے صدا دی ہوتی

    میرے سب گیت تمہارے ہی لیے ہیں شاید

    تم نے ان گیتوں میں آواز ملا دی ہوتی

    تم نے تو کچھ بھی نہ کہنے کی قسم کھائی تھی

    بات جو دل میں تھی ہم نے ہی بتا دی ہوتی

    بھیگ جانی تھیں اس طرح تمہاری پلکیں

    وہ کہانی جو تمہیں ہم نے سنا دی ہوتی

    شاید انسان کا جینا ہی بہت مشکل تھا

    راز کی بات جو قدرت نے بتا دی ہوتی

    نازؔ بچپن میں کنارے سے وہ لگ ہی جاتی

    ناؤ کاغذ کی جو پانی میں بہا دی ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے