ہم نے تو بین میں نوحے میں صدا کاری کی
ہم نے تو بین میں نوحے میں صدا کاری کی
آج دفنا دی ہے میت بھی روا داری کی
ہم سے بد تر کوئی فن کار جہاں میں ہوگا
ہم ادا کاریاں کرتے ہیں اداکاری کی
ہم نے غیرت کا بغاوت کا الاپا دیپک
تان اونچی ہے مگر آج بھی درباری کی
ہم کو سائے سے بھی شاہوں کے بچا کر رکھنا
ہم پہ آ جائے نہ تہمت بھی طرف داری کی
وہ نہ مانیں گے کہ یہ عین خطا ہے ان کی
وہ جو یاری کو بھی کہتے ہیں کہ عیاری کی
ہم تو انجان تھے اس گھر میں ہمارا کیا تھا
تم تو تمثال تھے دنیا میں سمجھ داری کی
جن سے اٹھتی تھیں سیہ آگ کی لپٹیں ہر دم
ہم نے ایسی بھی زمینوں میں شجرکاری کی
تم کو سوتے میں بھی کب آنکھ اٹھا کر دیکھا
ہم نے خوابوں میں بھی آنکھوں کی نگہ داری کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.