ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثر رونے میں
ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثر رونے میں
عمر کیوں کھوتے ہو اے دیدۂ تر رونے میں
رات کب آئے تم اور کب گئے معلوم نہیں
جان اتنی نہ رہی ہم کو خبر رونے میں
جب تلک اشک تھمیں بیٹھ اگر آیا ہے
تیری صورت نہیں آتی ہے نظر رونے میں
تجھ کو اے دیدۂ تر شغل ہے رونا لیکن
ڈوبا جاتا ہے یہاں دل کا نگر رونے میں
عالم عشق میں مجنوں بھی بڑا گاڑھا تھا
یار مجنوں سے بھی ہم گاڑے ہیں پر رونے میں
- کتاب : Noquush (Pg. B-413 E-423)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.