ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا
ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا
اپنوں کا یوں رخ بدلے گا سب سے جی بھر جائے گا
دل میں جو ہے سب کہہ ڈالو وقت بہت کم باقی ہے
کون یہاں ہے دوست تمہارا جو دشمن ہو جائے گا
کیسے کیسے پیارے ساتھی کیسی کیسی باتیں تھیں
کس کو کیا معلوم تھا یارو کون کہاں چھٹ جائے گا
پیار کے بدلے نفرت پائی نفرت بھی اتنی گہری
ایسا کیوں ہے کیوں ہے ایسا کوئی سمجھ نہ پائے گا
مت پوچھو ہم کو اپنوں نے کیسے کیسے زخم دئے
گر یہ قصہ چھیڑ دیا تو سب کا جی بھر آئے گا
آنکھوں میں اب اشک نہیں ہیں سینے میں اب آہ نہیں
اس کی بات کرو مت مجھ سے درد بہت بڑھ جائے گا
اپنا بھی اک یار تھا ایسا جس سے کچھ کہہ لیتے تھے
اب جو دل کا بوجھ بڑھے گا کس کے در پر جائے گا
پیار محبت لاگ لگاؤ کے بارے میں مت سوچو
رہا سہا جو بھرم بچا ہے یوں وہ بھی اٹھ جائے گا
گھر سے بے گھر ہو کر ہم تو مارے مارے پھرتے ہیں
یہ بنجارا دل دیکھو اب ہم کو کدھر لے جائے گا
ہم نے تو اپنی کہہ ڈالی تم بھی تو کچھ اپنی کہو
دل کی بات کرو کچھ یارو دل ہلکا ہو جائے گا
- کتاب : Dawat-e-Sang (Pg. 38)
- Author : Jafar Abbas
- مطبع : Guftagu Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.