Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے ٹوٹتے خواب کو یوں آنکھ میں پس انداز لکھا

یاسر اقبال

ہم نے ٹوٹتے خواب کو یوں آنکھ میں پس انداز لکھا

یاسر اقبال

MORE BYیاسر اقبال

    ہم نے ٹوٹتے خواب کو یوں آنکھ میں پس انداز لکھا

    صرف نظر کے حاشیے میں آنسو کو ہم راز لکھا

    سبز خیال کے تکیے پر نئی نویلی چھاپ لگی

    جب پلکوں کے دھاگوں سے کاڑھا تو گل ناز لکھا

    صبح توجہ ہوتے ہی جب چہرے کا پھول کھلا

    رنگ و بو کے ماتھے پر جھک کر جائے نماز لکھا

    پیاسی ریت کی لہروں سے پھوٹی عبارت پانی کی

    جادوگران صحرا نے بس دریا پرداز لکھا

    شہریت کی اینٹوں سے جب بھی دل تعمیر کیا

    دیواروں کی قسمت میں دروازوں کا ناز لکھا

    ہم لوح محفوظ میں تھے نقل مکانی واجب تھی

    سو باب ہجرت کھولا اور نشیب و فراز لکھا

    اک شوریدہ لفظی سی ہر صفحے پر اڑی پھری

    لکھنے میں جو نہیں آیا آخر وہ انداز لکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے