Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے وہ دشت سنوارا ہے زمانے کے لئے

شکیل حیدر

ہم نے وہ دشت سنوارا ہے زمانے کے لئے

شکیل حیدر

MORE BYشکیل حیدر

    ہم نے وہ دشت سنوارا ہے زمانے کے لئے

    لوگ آتے ہیں جہاں خود کو مٹانے کے لئے

    ہم سفر اپنی ضرورت سے زیادہ نہ چلے

    راہ چلتی رہی اقرار نبھانے کے لئے

    اس کو آتا ہے سوا رسم جدائی کا ہنر

    در کھلا چھوڑ گیا لوٹ کر آنے کے لئے

    ہم بھی ہوں خاک نشینوں کی روایت کے امیں

    چاہے اک مشت ملے خاک اڑانے کے لئے

    ہر قدم ساتھ رہی منزل دل شاد مگر

    کو بہ کو پھرتے رہے ٹھوکریں کھانے کے لئے

    نیند آئے تو کوئی باب اذیت ہی کھلے

    دستکی یاں ہیں بہت خواب ستانے کے لئے

    بول اے گردش ایام کہاں جائے یہ دل

    سلسلہ کچھ تو بنے عمر گنوانے کے لئے

    در بدر ہوتی رہی اپنی انا کاسہ بکف

    سر بھی خم ہوتا رہا قرض چکانے کے لئے

    سامنا کر نہ سکا اپنی حقیقت کا شکیلؔ

    آئنہ توڑ دیا خود کو چھپانے کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے