ہم پر نہ کریں گے وہ جفا سوچ رہے ہیں
ہم پر نہ کریں گے وہ جفا سوچ رہے ہیں
یہ سوچ رہے ہیں تو برا سوچ رہے ہیں
یہ آپ کے الطاف و کرم کا ہے نتیجہ
اچھے تھے جو کل آج برا سوچ رہے ہیں
پوری کوئی ہوتی نہیں انساں کی تمنا
کیا کیجے طلب وقت دعا سوچ رہے ہیں
اتنے تو کبھی دست حسیں سرخ نہ دیکھے
یہ خون ہے یا دست حنا سوچ رہے ہیں
معلوم نہیں جن کو فضا اپنے وطن کی
دنیا کی ہے کس رخ پہ ہوا سوچ رہے ہیں
حیرت ہے کہ ہر فرد کو بیمار بنا کر
اب وقت کے لقمان دوا سوچ رہے ہیں
انساں کی تباہی کے لئے کیا کریں تخلیق
دنیائے ترقی کے خدا سوچ رہے ہیں
جینے کے لئے شیخ یہ سوچیں کہ کریں کیا
فردوس کی کیوں بعد فنا سوچ رہے ہیں
منظور مرے ذکر پہ وہ سر کو جھکائے
کس فکر میں ڈوبے ہوئے کیا سوچ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.