ہم پر نگاہ لطف کبھی ہے کبھی نہیں
ہم پر نگاہ لطف کبھی ہے کبھی نہیں
تم ہی کہو یہ کیا ہے اگر دل لگی نہیں
گو جی رہا ہے آج بھی کوئی ترے بغیر
لیکن یہ زندگی تو کوئی زندگی نہیں
اس کی بلا سے کوئی جئے یا کوئی مرے
جس کو کسی کے درد کا احساس ہی نہیں
دل میں نہ آرزو ہے کوئی اب نہ ولولہ
اک شمع جل رہی ہے مگر روشنی نہیں
آخر ہم ان کے وعدوں پر ایمان لائیں کیا
جو ہم پہ مہربان ابھی ہے ابھی نہیں
اس گفتگو کی طرز میں ترمیم کیجئے
کب تک میں خاموشی سے سنوں آپ کی نہیں
آسیؔ زبان خامشی میں داستان شوق
ہم نے کہی ہے بارہا اس نے سنی نہیں
- کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 22)
- Author : ودیا رتن آسی
- مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.