Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم پرندوں کے وہ دالان ہوا کرتے ہیں

اویس سید

ہم پرندوں کے وہ دالان ہوا کرتے ہیں

اویس سید

MORE BYاویس سید

    ہم پرندوں کے وہ دالان ہوا کرتے ہیں

    جو سبھی کے لیے زندان ہوا کرتے ہیں

    زندگی روز نیا کھیل کھلا دیتی ہے

    روز اک چال پہ قربان ہوا کرتے ہیں

    صرف قسمت نہیں لاتی کسی کو سڑکوں پر

    کچھ تو اپنوں کے بھی احسان ہوا کرتے ہیں

    تیری خاطر کیا کرتے ہیں وہ سب کاروبار

    جن میں نقصان ہی نقصان ہوا کرتے ہیں

    ان زمینوں پہ درختوں کی حکومت تھی کبھی

    جو اداسی بھرے میدان ہوا کرتے ہیں

    آستینوں کو سلامت رکھا میں نے جن کی

    آج وہ لوگ گریبان ہوا کرتے ہیں

    اک وہ لبریز سر بزم محبت سے ہے

    اور اک ہم جو پشیمان ہوا کرتے ہیں

    اپنی گردن پہ سجا لیتے ہیں تہمت اور پھر

    خودکشی باندھ کے حیران ہوا کرتے ہیں

    جانے کیا بات ہے سیدؔ جو نہیں ملتے ہم

    جانے کیا سوچ کے ویران ہوا کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے