ہم پس وہم و گماں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
ہم پس وہم و گماں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
دیکھنے والے یہاں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
دیکھ لیتے ہیں تجھے دل کے دریچے کھول کر
توڑ کر دیوار جاں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
دیکھ لیتے ہیں تجھے ہم تو تہ گرداب بھی
اور پس موج رواں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
دیکھ لیتے ہیں تجھے ہم قہقہوں کی گونج میں
آنسوؤں کے درمیاں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
دیکھتے ہیں جب تجھے ہم تو ہمارے ساتھ ساتھ
یہ زمین و آسماں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
چلتے رہتے ہیں جہاں تک تو نظر آتا نہیں
ٹھیر جاتے ہیں جہاں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
بات تو یہ ہے کہ اجملؔ تو کہاں ہوتا نہیں
تو کہیں بھی ہو کہاں بھی دیکھ لیتے ہیں تجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.