ہم پہ الزام بے وفائی کے
ہم پہ الزام بے وفائی کے
ہائے انداز دل ربائی کے
ان کے ہاتھ آ گئی جہانداری
وہ جو قابل نہ تھے گدائی کے
کارواں کو انہی نے لوٹا ہے
شور تھے جن کی رہنمائی کے
ہم ہیں عجز و نیاز کی تصویر
آپ پیکر ہیں خود نمائی کے
ان کے دامن بھی داغ دار ملے
جن کو دعوے تھے پارسائی کے
ہم سے پوچھو کہ کیا ہے لذت غم
ہم نے جھیلے ہیں دکھ جدائی کے
ہم نے کاٹی ہیں ہجر کی راتیں
ہم نے دیکھے ہیں دن جدائی کے
ان خدایان جبر کو فاروقؔ
زعم کتنے ہیں کبریائی کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.