ہم رہ شوق میں گر گر کے سنبھل جائیں گے
ہم رہ شوق میں گر گر کے سنبھل جائیں گے
وہ نظر بدلی تو حالات بدل جائیں گے
نگہ شوق اگر آ گئی اپنی ضد پر
سب حجابات تجلی میں بدل جائیں گے
میری تقدیر میں آ جائیں گے الجھن بن کر
جتنے بل گیسوئے جاناں کے نکل جائیں گے
قافلے والوں کو یہ راز بتا دے کوئی
رہنما بدلے تو رستے بھی بدل جائیں گے
میرے اشکوں سے ذرا دور ہی رہئے ورنہ
آپ کے ہاتھ بھی اس آگ میں جل جائیں گے
اور دو چار قدم کیجئے تکلیف خرام
سر اٹھاتے ہوئے فتنے بھی کچل جائیں گے
یہ جو بد مست مے عیش و طرب ہیں موسیٰؔ
ٹھوکریں کھا کے زمانے کی سنبھل جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.