ہم رہ گئے ہمارا خلل کیوں نہیں رہا
ہم رہ گئے ہمارا خلل کیوں نہیں رہا
مشکل کا ایک حل تھا وہ حل کیوں نہیں رہا
مڑ مڑ کے دیکھتا ہوں وہیں کا وہیں غبار
میں چل رہا ہوں راستہ چل کیوں نہیں رہا
موضوع کو بدلتا ہوں صفحے الٹتا ہوں
مضمون کیا بتاؤں بدل کیوں نہیں رہا
میرے اور اس کے بیچ شب آخریں کا داغ
اک آخری چراغ ہے جل کیوں نہیں رہا
میں نے کہا خدا سے خدا نے کہا مجھے
گھر سے کوئی گلی میں نکل کیوں نہیں رہا
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 112)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.