ہم رہیں یا نہ رہیں پر کچھ گلہ رہ جائے گا
ہم رہیں یا نہ رہیں پر کچھ گلہ رہ جائے گا
ایک عاشق دیکھتا سا مبتلا رہ جائے گا
میں کھڑا رہ جاؤں گا بس آستاں پر سوچتا
پھول بھی گلدان میں ہی بس کھلا رہ جائے گا
در بدر ہو کر یہاں سے جب چلا جاؤں گا میں
تب مجھے پھر کھوجتا سا یہ جہاں رہ جائے گا
بس ندی کے پاس تک ہی لوگ لے کر آئیں گے
اس ندی کے گھاٹ پر ہی قافلہ رہ جائے گا
ذکر بھی ہوگا نہیں تیرے فسانے میں ترا
اس فسانے سے نکل کر تو نہاں رہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.