ہم روایت کے سانچے میں ڈھلتے بھی ہیں
ہم روایت کے سانچے میں ڈھلتے بھی ہیں
اور طرز کہن کو بدلتے بھی ہیں
جادۂ عام پر بھی ہے اپنی نظر
جادۂ عام سے بچ کے چلتے بھی ہیں
راہبانہ قناعت کے خوگر سہی
والہانہ کبھی ہم مچلتے بھی ہیں
دامن نشہ دیتے نہیں ہات سے
رند گرتے بھی ہیں اور سنبھلتے بھی ہیں
یوں تو اخفائے غم کا نمونہ ہیں ہم
دوسروں کے لیے ہات ملتے بھی ہیں
کچھ یہ ہے مصلحت کیش ہم بھی نہیں
کچھ یہ اہل ریا ہم سے جلتے بھی ہیں
ناز کیا اس قدر عارضی حسن پر
شہریاروں کے سکے بدلتے بھی ہیں
- کتاب : Naqsh-e-karachi (Pg. 119)
- Author : Shahid Dehlvi,Shams Zubairi
- مطبع : Adbi Digest (26 September 1960)
- اشاعت : 26 September 1960
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.