Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم روح کائنات ہیں نقش اساس ہیں

صمد انصاری

ہم روح کائنات ہیں نقش اساس ہیں

صمد انصاری

MORE BYصمد انصاری

    ہم روح کائنات ہیں نقش اساس ہیں

    ہم وقت کا خمیر زمانے کی باس ہیں

    تنہا ہیں ہم تمام نہ قربت نہ فاصلے

    ہم آپ کے قریب نہ ہم اپنے پاس ہیں

    کب سے ٹنگے ہوئے ہیں خلاؤں کے آس پاس

    کب سے یہ آسماں کے ستارے اداس ہیں

    خود ہٹ گئے ہیں دور وہ پانی کے زور سے

    دریا کے وہ کنارے جو دریا شناس ہیں

    خود رو ہیں ہم ہمیں نہ خزاں سے ڈرائیے

    صحرا کے مست پھول ہیں جنگل کی گھاس ہیں

    کتنی بہاریں آ کے چمن سے گزر گئیں

    ہم ہیں کہ ایک گل کے لیے محو یاس ہیں

    جن کے بدن پہ اطلس و کمخاب ہے صمدؔ

    سچ پوچھئے تو لوگ وہی بے لباس ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے