Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا

کبیر اطہر

ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا

کبیر اطہر

MORE BYکبیر اطہر

    ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا

    رہتا ہے ہوش نقل مکانی کے بعد کیا

    یہ کیسی توڑ پھوڑ ہے شہر وجود میں

    آتنک مچ گیا ہے جوانی کے بعد کیا

    پانی کے پاؤں کاٹنے پہ تل گئے ہو تم

    دریا میں بچ رہے گا روانی کے بعد کیا

    باتوں کے ساتھ منہ سے ٹپکنے لگا ہے خوں

    مر جاوں گا میں ہجر بیانی کے بعد کیا

    ان کو بتاؤں گا جنہیں حوروں سے عشق ہے

    دراصل ہوگا عالم فانی کے بعد کیا

    میں دیکھتا ہوں آنکھ میں خوابوں کی میتیں

    تم دیکھتے ہو اشک فشانی کے بعد کیا

    شعروں پہ ظلم کرتے ہیں جو جانتے نہیں

    کرنا ہے کام مصرع ثانی کے بعد کیا

    کیوں لفظ لفظ کھودتے ہو شعر کو کبیرؔ

    شاعر نکالنا ہے معانی کے بعد کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے