ہم صد ہزار بار تجھے دیکھتے رہے
ہم صد ہزار بار تجھے دیکھتے رہے
تھا شوق بے مہار تجھے دیکھتے رہے
کچھ نے تو مسکرا کے کہا الوداع مگر
کچھ لوگ اشک بار تجھے دیکھتے رہے
پھر یوں ہوا کہ سارے بدن پر نکل پڑیں
آنکھیں کئی ہزار تجھے دیکھتے رہے
دیوار جاں سے نقش تو تحلیل ہو گئے
مژگاں کے آر پار تجھے دیکھتے رہے
اے حسن لا زوال تو آیا جو بام پر
صدیوں کے بیقرار تجھے دیکھتے رہے
دیدہ وران شوق نہ آنکھیں جھپک سکے
لمحوں کا کیا شمار تجھے دیکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.