ہم سفر گم راستے نا پید گھبراتا ہوں میں
ہم سفر گم راستے نا پید گھبراتا ہوں میں
اک بیاباں در بیاباں ہے جدھر جاتا ہوں میں
بزم فکر و ہوش ہو یا محفل عیش و نشاط
ہر جگہ سے چند نشتر چند غم لاتا ہوں میں
آ گئی اے نامرادی وہ بھی منزل آ گئی
مجھ کو کیا سمجھائیں گے وہ ان کو سمجھاتا ہوں میں
ان کے لب پر ہے جو ہلکے سے تبسم کی جھلک
اس میں اپنے آنسوؤں کا سوز بھی پاتا ہوں میں
شام تنہائی بجھا دے جھلملاتی شمع بھی
ان اندھیروں میں ہی اکثر روشنی پاتا ہوں میں
ہمت افزا ہے ہر اک افتاد راہ شوق کی
ٹھوکریں کھاتا ہوں گرتا ہوں سنبھل جاتا ہوں میں
ان کے دامن تک خود اپنا ہاتھ بھی بڑھتا نہیں
اپنا دامن ہو تو ہر کانٹے سے الجھاتا ہوں میں
شوق منزل ہم سفر ہے جذبۂ دل راہبر
مجھ پہ خود بھی کھل نہیں پاتا کدھر جاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.