ہم سفر ہمراز ہمدم کوئی ہمسایہ نہیں
ہم سفر ہمراز ہمدم کوئی ہمسایہ نہیں
تنہا تھا لیکن کسی طوفاں سے گھبرایا نہیں
بن ترے لگتا ہے جیسے زیست تا حد نظر
ایسا صحرا ہے کہ جس میں دور تک سایہ نہیں
لاکھ چاہا کاٹ دوں ہنستے ہنساتے زندگی
یہ ہنر لیکن مجھے تا زندگی آیا نہیں
راز بن کر رہ گیا آنسو بہانے کا سبب
اس نے بھی پوچھا نہیں میں نے بھی بتلایا نہیں
جستجوئے حسن میں نا کامیابی ہی رہی
کتنی عمریں کٹ گئیں اس کا پتہ پایا نہیں
ہیں سبھی حیران جانے ایسا کیا ہے دوستو
جو گیا محفل میں ان کی لوٹ کر آیا نہیں
پیار تھا تیرا جو مجھ کو راہ دکھلاتا رہا
موہ مایا نے وگرنہ کس کو بھٹکایا نہیں
زندگی اس شخص کی بے معنی و مطلب ہے دوست
آج کی دنیا میں جس کے پاس سرمایہ نہیں
یاد میں اچھے دنوں کی کیوں ہوئے گلشنؔ اداس
کون سا وہ پھول ہے جو کھل کے مرجھایا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.